محترم قارئین السلام علیکم!قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے انبیاءکرامؑ کی مختلف دعائوں کا تذکرہ کیا ہے جن کی برکت سے انہیں مختلف آزمائشوں سے نجات ملی۔آج بھی ان آیات کی تاثیر موجود ہے اور ان شاءاللہ تاقیامت رہے گی۔زندگی کے مختلف مسائل اور مصائب میں ان کے ورد سے اللہ تعالیٰ خیر و عافیت کے ساتھ نکال دیتے ہیں۔اس ضمن میں چند آیات تحریر کر رہی ہوں۔
مصائب سے نجات کا نبویؑ عمل
حضرت یونس ؑ جب مچھلی کے پیٹ میں تھے انہوں نے یہ دعا پڑھی ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّی کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْن(الانبیاء:87) ‘‘جس کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے انہیں اس آزمائش سے نکالا۔آج بھی اگر کوئی شخص کسی مصیبت اور آزمائش کا شکار ہوتو اس دعا کو بکثرت پڑھنا شروع کردے تو جلد ہی مصیبت سے نجات مل جاتی ہے۔
ہر بیماری کامجرب علاج
کوئی بھی ایسی بیماری جس سے نجات نہ مل رہی ہو‘ علاج کرواکروا کر عاجز آچکے ہوں تو حضرت ایوبؑ کی بیماری کے وقت پڑھی گئی دعا کا اہتمام کریں‘ ان شاءاللہ صحت بحال ہو جائے گی اور بیماری دور ہو جائے گی۔دعا درج ذیل ہے۔
رَبِّ اِنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ (الانبیاء:83)
حاسدین کی تمام سازشیں ناکام
فرعون نےحضرت موسیؑ کے خلاف مختلف سازشیں اور کاروائیاںکیں کہ کسی طرح انہیں راستہ سے ہٹایا جائے مگر آپؑ کے ساتھ اللہ کی مدد شامل تھی اور جو دعا کی اس کی برکت سے آپ فرعون کی تمام سازشوں سے محفوظ رہے۔آج کے دور میں بھی اگر حاسدین کی طرف سے سازشیں ہو رہی ہوں یا خطرہ ہو تو اس دعا کی برکت سےنجات ملتی ہے اور خطرہ ٹل جاتا ہے۔دعا یہ ہے۔وَ اُفَوِّضُ اَمْرِیْٓ اِلَى اللّٰهِ-اِنَّ اللّٰهَ بَصِیْرٌۢ بِالْعِبَادِ(المؤمن:44)
مشکل مہم میں آسانی کیلئے
جب بھی کوئی مشکل مہم پیش آئے یا جان کا خطرہ پیدا ہو جائے تو یقین کے ساتھ حَسْبُنَااللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْل (آل عمران173)کثرت کے ساتھ پڑھنے سے خطرہ ٹل جاتا ہے‘عافیت اور خیر والا معاملہ ہوتاہے۔غزوہ احد میں جب ستر صحابہ کرامؓ شہید ہو گئے تو اس وقت باقی صحابہؓ نے اس دعا کا اہتمام کیا‘ اللہ تعالیٰ نے خیرو عافیت والامعاملہ فرمایا۔
حاجات پانے کا قرآنی عمل
زندگی میں کوئی بھی ایسی حاجت جو پوری نہ ہو رہی ہوں یا پھر دشمن کی طرف سے خطرہ ہو تو کثرت کے ساتھ یہ قرآنی دعا رَبِّ اِنِّیْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ(القمر:10)پڑھیں ‘ اس کی برکت سے دشمن مغلوب ہو جائےگا اور جو بھی کوئی جائز حاجت ہو گی وہ پوری ہو جائے گی۔یہی وہ دعا ہے جو حضرت نوح ؑ نےتب پڑھی تھی جب ان کی قوم نے ان کے قتل کا ارادہ کیا تھا‘چنانچہ آپ کے ساتھ جو چند لوگ ایمان لائے تھے ‘آپ کے ساتھ سوار کشتی میں امان پا گئے اور باقی سب لوگ غرق ہو گئے۔ان دعائوں کیلئے کامل یقین بہت ضروری ہے۔دشمن کے خوف کے وقت آیت الکرسی پڑھنا بھی نہایت مجرب ہے۔
اس کے علاوہ اگر سخت مشکل حالات میں تین تسبیح بعد نماز عصر سورئہ قریش کی پڑھ کر دعا کریں تو آسانی والا معاملہ ہو گا۔
محترم قارئین السلام علیکم!قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے انبیاءکرامؑ کی مختلف دعائوں کا تذکرہ کیا ہے جن کی برکت سے انہیں مختلف آزمائشوں سے نجات ملی۔آج بھی ان آیات کی تاثیر موجود ہے اور ان شاءاللہ تاقیامت رہے گی۔زندگی کے مختلف مسائل اور مصائب میں ان کے ورد سے اللہ تعالیٰ خیر و عافیت کے ساتھ نکال دیتے ہیں۔اس ضمن میں چند آیات تحریر کر رہی ہوں۔مصائب سے نجات کا نبویؑ عملحضرت یونس ؑ جب مچھلی کے پیٹ میں تھے انہوں نے یہ دعا پڑھی ’’لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ سُبْحَانَکَ اِنِّی کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْن(الانبیاء:87) ‘‘جس کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے انہیں اس آزمائش سے نکالا۔آج بھی اگر کوئی شخص کسی مصیبت اور آزمائش کا شکار ہوتو اس دعا کو بکثرت پڑھنا شروع کردے تو جلد ہی مصیبت سے نجات مل جاتی ہے۔ہر بیماری کامجرب علاجکوئی بھی ایسی بیماری جس سے نجات نہ مل رہی ہو‘ علاج کرواکروا کر عاجز آچکے ہوں تو حضرت ایوبؑ کی بیماری کے وقت پڑھی گئی دعا کا اہتمام کریں‘ ان شاءاللہ صحت بحال ہو جائے گی اور بیماری دور ہو جائے گی۔دعا درج ذیل ہے۔رَبِّ اِنِّیْ مَسَّنِیَ الضُّرُّ وَ اَنْتَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ (الانبیاء:83)حاسدین کی تمام سازشیں ناکامفرعون نےحضرت موسیؑ کے خلاف مختلف سازشیں اور کاروائیاںکیں کہ کسی طرح انہیں راستہ سے ہٹایا جائے مگر آپؑ کے ساتھ اللہ کی مدد شامل تھی اور جو دعا کی اس کی برکت سے آپ فرعون کی تمام سازشوں سے محفوظ رہے۔آج کے دور میں بھی اگر حاسدین کی طرف سے سازشیں ہو رہی ہوں یا خطرہ ہو تو اس دعا کی برکت سےنجات ملتی ہے اور خطرہ ٹل جاتا ہے۔دعا یہ ہے۔وَ اُفَوِّضُ اَمْرِیْٓ اِلَى اللّٰهِ-اِنَّ اللّٰهَ بَصِیْرٌۢ بِالْعِبَادِ(المؤمن:44)مشکل مہم میں آسانی کیلئےجب بھی کوئی مشکل مہم پیش آئے یا جان کا خطرہ پیدا ہو جائے تو یقین کے ساتھ حَسْبُنَااللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْل (آل عمران173)کثرت کے ساتھ پڑھنے سے خطرہ ٹل جاتا ہے‘عافیت اور خیر والا معاملہ ہوتاہے۔غزوہ احد میں جب ستر صحابہ کرامؓ شہید ہو گئے تو اس وقت باقی صحابہؓ نے اس دعا کا اہتمام کیا‘ اللہ تعالیٰ نے خیرو عافیت والامعاملہ فرمایا۔حاجات پانے کا قرآنی عملزندگی میں کوئی بھی ایسی حاجت جو پوری نہ ہو رہی ہوں یا پھر دشمن کی طرف سے خطرہ ہو تو کثرت کے ساتھ یہ قرآنی دعا رَبِّ اِنِّیْ مَغْلُوْبٌ فَانْتَصِرْ(القمر:10)پڑھیں ‘ اس کی برکت سے دشمن مغلوب ہو جائےگا اور جو بھی کوئی جائز حاجت ہو گی وہ پوری ہو جائے گی۔یہی وہ دعا ہے جو حضرت نوح ؑ نےتب پڑھی تھی جب ان کی قوم نے ان کے قتل کا ارادہ کیا تھا‘چنانچہ آپ کے ساتھ جو چند لوگ ایمان لائے تھے ‘آپ کے ساتھ سوار کشتی میں امان پا گئے اور باقی سب لوگ غرق ہو گئے۔ان دعائوں کیلئے کامل یقین بہت ضروری ہے۔دشمن کے خوف کے وقت آیت الکرسی پڑھنا بھی نہایت مجرب ہے۔اس کے علاوہ اگر سخت مشکل حالات میں تین تسبیح بعد نماز عصر سورئہ قریش کی پڑھ کر دعا کریں تو آسانی والا معاملہ ہو گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں