محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!بچپن سے الحمدللہ قرآن پاک کی تلاوت کا اہتمام کرتی تھی‘اسی نیت کے ساتھ اللہ تعالیٰ اجر عظیم عطا فرماتا ہے‘نیکیوں میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کی تلاوت باعث برکت ہے۔تسبیح خانہ سے جب نسبت ہوئی‘عبقری کو پڑھنا شروع کیا اوروحانی محافل سننا شروع کیں جس سے یہ بات عیاں ہوئی کہ اللہ تعالیٰ کی یہ مبارک کتاب صرف ایصال ثواب کے لئے ہی نہیں بلکہ یہ دنیا و آخرت کے تمام مسائل کا حل ہے۔ہر مشکل اور مصیبت میں اسے تھام لینا باعث نجات ہے۔
آپ نے ایک بار روحانی محفل میں فرمایا تھا کہ قرآن کو اپنا ساتھی بنائیں‘جس طرح بروز قیامت یہ پڑھنے والے کے لئے سفارش کرے گا اسی طرح دنیا وی معاملات میں بھی اس کی سفارش بھر پور نفع دیتی ہے۔اپنی مراد‘مسئلہ اور درد قرآن سے بیان کریں اور عرض کریں کہ اللہ تعالیٰ سے میرے حق میں سفارش کر کے میری یہ مراد پوری ہو جائے۔
غم اور درد کی عجیب کیفیت
میںنے قرآن پاک کی تلاوت کے ساتھ ساتھ اس سے باتیں کرنا بھی شروع کر دیں‘اسے اپنا ساتھی بنا لیا۔جو بھی کوئی مشکل پیش آئے‘ کسی معاملہ کی سمجھ نہ آرہی ہوتو قرآن پاک سے باتیں کرتی ہوں‘اپنا معاملہ بیان کرتی ہوں‘الحمدللہ جلد ہی مشکل آسان ہو جاتی ہے اور پریشانی ختم ہو جاتی ہے۔کسی معاملہ میں الجھ جائوں تو سوالوں کے جواب بھی ملتےہیں۔ میں نبی کریمﷺ کی زیارت کرنا چاہتی تھی‘دل میں اشتیاق بڑھتا چلا جا رہا تھا ‘ یاد اور غم سے پھٹنے والا ہوا تھا۔ میں نے قرآن پاک اٹھایا‘ سورئہ رحمٰن کی تلاوت کی، قرآن پاک کو سینے سے لگایا، خوب روئی اور اپنا غم قرآن پاک سے عرض کیا۔اس دن شب جمعہ تھی‘ دیدار مصطفےٰﷺ والے دو نوافل بھی پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد گیارہ بار آیت الکرسی اور دوسری رکعت میں گیارہ بار سورئہ اخلاص پڑھتے ہیں۔اسی دن اللہ کے کرم سے رات کو خواب میں نبی کریمﷺ کا دیدار نصیب ہو گیا۔
ناراضگیاں دور اورروٹھے مان گئے
اسی طرح ایک بار کچھ عجیب سے معاملات چل رہے تھے‘ دل میں ایک عجیب سی تشنگی تھی۔نہ جانے کون سی ایسی خطا یا گناہ ہوا تھا جس وجہ سے کچھ پریشانیاں اور مسائل آن پڑے تھے۔ان دنوں کچھ خواب بھی آئے جس کے بعد یہ الجھنیں بڑھتی چلی جا رہی تھیں۔ایک دن ایسے ہی پریشان بیٹھی تھی‘قرآن پاک تھام کر سینے سے لگایا ‘ اپنا درد بیان کیا اور خوب زارو قطار روئی۔اسی رات جب سوئی تو آپ کو خواب میں دیکھا، آپ نے مجھے تسلی دی اور سر پر شفقت بھرہاتھ پھیرا جیسے والد اپنی پریشان حال بیٹی کو تسلی دیتا ہے۔جب نیند سے بیدار ہوئی وہ ہاتھ مجھے اپنے سر پر محسوس ہورہا تھا اور آپ کی خوشبو بھی آرہی تھی‘دل و دماغ پُرسکون ہو چکے تھے۔اللہ تعالیٰ نے کرم فرمایا اور تمام الجھنیں سلجھ گئیں۔
دکھی اور مجبور بہن خوشی سے نہال
میری ایک سہیلی تھی جو اپنے کچھ مسائل کی وجہ سے بہت زیادہ پریشان اور دکھی تھی۔اس نے اپنا غم بتایا تو میں بھی پریشان ہو گئی اور قرآن کو سینے سے لگا کر اس کے لئے اللہ تعالیٰ سے مانگا ۔آپ کے بتائے ہوئے کچھ روحانی اعمال اللہ تعالیٰ نے دل میں ڈالے جو اسے پڑھنے کے لئے بتائے۔اللہ پاک نے کرم فرمایا ‘انہیں کافی فائدہ ہوا جس کے بعد ان کے خاندان کے دیگر افراد بھی عبقری سے ملے اعمال کرنے لگے اورانہیں اعمال سے پلنے ‘بننے اور بچنے کا یقین پیدا ہو گیا۔دکھی اور مجبور بہن اعمال کی برکت سے خوشی سے نہال ہو گئی۔مجھے یقین ہے کہ یہ سب قرآن پاک کو اپنا دوست بنانے‘دکھ درد سنانے ‘اس کی تلاوت اور ادب و احترام سے ہی ممکن ہوا ہے۔زندگی میں اب کوئی بھی مصیبت‘ آزمائش کا سامنا ہو تو قرآن پاک کا ساتھ لیتی ہوں‘یہ ایسا عظیم ساتھی ہے جو کبھی مایوس نہیںکرتا۔اللہ تعالیٰ سے میری مرادیںمنوا دیتا ہے اور ہر بار سرخرو کرتا ہے۔
میںروزانہ شیخ الوظائف ‘ان کے اہل و عیال ‘ان کی نسلوں ‘ تسبیح خانہ اور عبقری کے لئے دعائیں کرتی ہوں کہ اللہ انہیں سدا آباد رکھے ‘ ہر فتنے سے حفاظت فرمائے اور انہیں سدا خیر‘عافیت اور برکت کا ذریعہ بنائے‘ آمین!
محترم شیخ الوظائف صاحب السلام علیکم!بچپن سے الحمدللہ قرآن پاک کی تلاوت کا اہتمام کرتی تھی‘اسی نیت کے ساتھ اللہ تعالیٰ اجر عظیم عطا فرماتا ہے‘نیکیوں میں اضافہ ہوتا ہے اور اس کی تلاوت باعث برکت ہے۔تسبیح خانہ سے جب نسبت ہوئی‘عبقری کو پڑھنا شروع کیا اوروحانی محافل سننا شروع کیں جس سے یہ بات عیاں ہوئی کہ اللہ تعالیٰ کی یہ مبارک کتاب صرف ایصال ثواب کے لئے ہی نہیں بلکہ یہ دنیا و آخرت کے تمام مسائل کا حل ہے۔ہر مشکل اور مصیبت میں اسے تھام لینا باعث نجات ہے۔آپ نے ایک بار روحانی محفل میں فرمایا تھا کہ قرآن کو اپنا ساتھی بنائیں‘جس طرح بروز قیامت یہ پڑھنے والے کے لئے سفارش کرے گا اسی طرح دنیا وی معاملات میں بھی اس کی سفارش بھر پور نفع دیتی ہے۔اپنی مراد‘مسئلہ اور درد قرآن سے بیان کریں اور عرض کریں کہ اللہ تعالیٰ سے میرے حق میں سفارش کر کے میری یہ مراد پوری ہو جائے۔غم اور درد کی عجیب کیفیتمیںنے قرآن پاک کی تلاوت کے ساتھ ساتھ اس سے باتیں کرنا بھی شروع کر دیں‘اسے اپنا ساتھی بنا لیا۔جو بھی کوئی مشکل پیش آئے‘ کسی معاملہ کی سمجھ نہ آرہی ہوتو قرآن پاک سے باتیں کرتی ہوں‘اپنا معاملہ بیان کرتی ہوں‘الحمدللہ جلد ہی مشکل آسان ہو جاتی ہے اور پریشانی ختم ہو جاتی ہے۔کسی معاملہ میں الجھ جائوں تو سوالوں کے جواب بھی ملتےہیں۔ میں نبی کریمﷺ کی زیارت کرنا چاہتی تھی‘دل میں اشتیاق بڑھتا چلا جا رہا تھا ‘ یاد اور غم سے پھٹنے والا ہوا تھا۔ میں نے قرآن پاک اٹھایا‘ سورئہ رحمٰن کی تلاوت کی، قرآن پاک کو سینے سے لگایا، خوب روئی اور اپنا غم قرآن پاک سے عرض کیا۔اس دن شب جمعہ تھی‘ دیدار مصطفےٰﷺ والے دو نوافل بھی پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورئہ فاتحہ کے بعد گیارہ بار آیت الکرسی اور دوسری رکعت میں گیارہ بار سورئہ اخلاص پڑھتے ہیں۔اسی دن اللہ کے کرم سے رات کو خواب میں نبی کریمﷺ کا دیدار نصیب ہو گیا۔ناراضگیاں دور اورروٹھے مان گئےاسی طرح ایک بار کچھ عجیب سے معاملات چل رہے تھے‘ دل میں ایک عجیب سی تشنگی تھی۔نہ جانے کون سی ایسی خطا یا گناہ ہوا تھا جس وجہ سے کچھ پریشانیاں اور مسائل آن پڑے تھے۔ان دنوں کچھ خواب بھی آئے جس کے بعد یہ الجھنیں بڑھتی چلی جا رہی تھیں۔ایک دن ایسے ہی پریشان بیٹھی تھی‘قرآن پاک تھام کر سینے سے لگایا ‘ اپنا درد بیان کیا اور خوب زارو قطار روئی۔اسی رات جب سوئی تو آپ کو خواب میں دیکھا، آپ نے مجھے تسلی دی اور سر پر شفقت بھرہاتھ پھیرا جیسے والد اپنی پریشان حال بیٹی کو تسلی دیتا ہے۔جب نیند سے بیدار ہوئی وہ ہاتھ مجھے اپنے سر پر محسوس ہورہا تھا اور آپ کی خوشبو بھی آرہی تھی‘دل و دماغ پُرسکون ہو چکے تھے۔اللہ تعالیٰ نے کرم فرمایا اور تمام الجھنیں سلجھ گئیں۔دکھی اور مجبور بہن خوشی سے نہالمیری ایک سہیلی تھی جو اپنے کچھ مسائل کی وجہ سے بہت زیادہ پریشان اور دکھی تھی۔اس نے اپنا غم بتایا تو میں بھی پریشان ہو گئی اور قرآن کو سینے سے لگا کر اس کے لئے اللہ تعالیٰ سے مانگا ۔آپ کے بتائے ہوئے کچھ روحانی اعمال اللہ تعالیٰ نے دل میں ڈالے جو اسے پڑھنے کے لئے بتائے۔اللہ پاک نے کرم فرمایا ‘انہیں کافی فائدہ ہوا جس کے بعد ان کے خاندان کے دیگر افراد بھی عبقری سے ملے اعمال کرنے لگے اورانہیں اعمال سے پلنے ‘بننے اور بچنے کا یقین پیدا ہو گیا۔دکھی اور مجبور بہن اعمال کی برکت سے خوشی سے نہال ہو گئی۔مجھے یقین ہے کہ یہ سب قرآن پاک کو اپنا دوست بنانے‘دکھ درد سنانے ‘اس کی تلاوت اور ادب و احترام سے ہی ممکن ہوا ہے۔زندگی میں اب کوئی بھی مصیبت‘ آزمائش کا سامنا ہو تو قرآن پاک کا ساتھ لیتی ہوں‘یہ ایسا عظیم ساتھی ہے جو کبھی مایوس نہیںکرتا۔اللہ تعالیٰ سے میری مرادیںمنوا دیتا ہے اور ہر بار سرخرو کرتا ہے۔میںروزانہ شیخ الوظائف ‘ان کے اہل و عیال ‘ان کی نسلوں ‘ تسبیح خانہ اور عبقری کے لئے دعائیں کرتی ہوں کہ اللہ انہیں سدا آباد رکھے ‘ ہر فتنے سے حفاظت فرمائے اور انہیں سدا خیر‘عافیت اور برکت کا ذریعہ بنائے‘ آمین!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں