ذہین طالب علموں میں شمار ہونے کے باوجود میں بولنے سے گھبراتا ہوں۔ بتانے کیلئے کچھ ہوتا ہے پھر اپنی اس خامی کی وجہ سے چُپ رہتا ہوں۔ پریذنٹیشن اگر دوں بھی تو اتنی بے کار دیتا ہوں کہ بعد میں افسوس رہتا ہے۔ اس دوران تیز تیز بولتا ہوں ۔دوست احباب سے بھی بات کرتے ہوئے جھجک ہوتی ہے۔ پہلے ایسا نہیں تھا۔(سلیم‘لاہور)
مشورہ :آپ کے خیال میں جو پریذنٹیشن آپ نے دی ہے، وہ بے کار ہوتی ہے جبکہ ایسا نہیں ہے۔ اگر کچھ کمی ہے تو ادائیگی میں ہے اس کی نشاندہی بھی خود ہی کر دی یعنی تیز بولنے سے بات سمجھ نہیں آتی۔ پریذنٹیشن سے پہلے ہی ٹھہر ٹھہر کر بولنے کی مشق شروع کر دیجیے۔ پہلے گھر پر اچھی طرح پڑھیں، سمجھیں اور بولیں اس کے بعد کلاس میں جس وقت صرف چند دوست بیٹھے ہوں، ان سے تبادلہ خیال کریں اس طرح آپ پہلے سے کہیں زیادہ بہتر انداز میں الفاظ کی ادائیگی کرنے اور سوالات کے جوابات دینے کے قابل ہو جائیں گے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں